آسٹریلین ہائی کمیشن اور جلال الدین کرکٹ اکیڈمی کے اشتراک سے کراچی میں پانچواں گرلز اسکول کرکٹ کپ کامیابی سے مکمل ہوا، جس میں شہر کے چار اسکولوں کی 60 سے زائد طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ ٹورنامنٹ کا مقصد کم عمر لڑکیوں کو کھیل کے ذریعے بااختیار بنانا اور انہیں ایک محفوظ، مثبت اور پُرجوش ماحول فراہم کرنا تھا۔
ٹورنامنٹ سے پہلے دو ہفتوں کی خصوصی کوچنگ سیشنز منعقد کی گئیں، جو پاکستان کرکٹ بورڈ اور کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے تعاون سے کروائے گئے۔ ان سیشنز میں لڑکیوں نے بیٹنگ، باؤلنگ، فیلڈنگ اور ٹیم ورک کی تربیت حاصل کی۔
تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان کے سابق کرکٹرز نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے نہ صرف لڑکیوں سے ملاقات کی بلکہ کھیل سے متعلق قیمتی مشورے دیے اور ان کے حوصلے بھی بڑھائے۔ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیمیں اسماعیل اکیڈمی، نصرہ پبلک اسکول، گرین لینڈ اسکولز اور ہیپی ہوم یتیم خانہ سے تھیں۔
آسٹریلیا کی آنے والی اوور-40 کرکٹ ٹیم نے بھی لڑکیوں کے ساتھ خصوصی مشقیں کروائیں، انہیں اعتماد، ٹیم ورک اور لیڈرشپ کے بارے میں بتایا۔ ان سرگرمیوں نے طالبات میں نہ صرف کھیل کا شوق بڑھایا بلکہ خود اعتمادی اور قیادت کے احساس کو بھی مضبوط کیا۔
آسٹریلین ہائی کمشنر ٹموتھی کین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“ہم پاکستان میں لڑکیوں کی کرکٹ کو اس لیے سپورٹ کرتے ہیں تاکہ ہر بچی کو کھیلنے کا موقع ملے، وہ خود پر بھروسہ کرے اور آگے بڑھ سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ 2016 میں اسلام آباد سے شروع ہونے والا یہ سفر اب لاہور اور کراچی تک پھیل چکا ہے، اور انہیں خوشی ہے کہ ایسے پروگرامز پاکستان میں لڑکیوں کے لیے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔
جے سی اے کے چیئرمین اور سابق ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین نے بھی اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا:
“پاکستان میں خواتین کی کرکٹ کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ ہم چھوٹی عمر سے لڑکیوں کو مواقع دیں۔ آسٹریلین ہائی کمیشن کے ساتھ یہ پروگرام ان کے مستقبل کے لیے نہایت اہم ہے۔”
یہ ٹورنامنٹ نہ صرف ایک کھیل کا مقابلہ تھا بلکہ ایک ایسا قدم بھی تھا جو پاکستان میں کھیلوں کے ذریعے خواتین کو مضبوط بنانے کی سمت میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔






